اسلام آباد(نیوز ڈیسک) واضح رہے کہ خیال رہے کہ پاکستان تحریک انصاف نے حکومت کے خلاف 25 مئی کو اسلام آباد لانگ مارچ کا اعلان کر رکھا ہے۔ پی ٹی آئی چیئرمین عمران خان پشاور سے لانگ مارچ کی قیادت کریں گے۔ جبکہ چند یوم قبل سابق وزیر اعظم اور تحریک انصاف کے سربراہ عمران خان نے کہا تھا۔
کہ جہانگیر ترین اور علیم خان مجھ سے غیر قانونی کام کروانا چاہتا تھے جس کی وجہ سے میں نے ایسا کرنے سے انکار کیا اور اُن سے علیحدگی ہو گئی جس پر علیم خان نے جواب دیا تھا۔ تحریک انصاف کے ناراض رہنما جہانگیر ترین نے موجودہ سیاسی بحران میں فی الحال خاموشی برقرار رکھنے کا فیصلہ کیا ہے۔ذرائع کا بتانا ہے کہ جہانگیر ترین آئندہ سیاسی اقدامات کے حوالے سے تاحال کوئی بھی حتمی فیصلہ نہ لے سکے ہیں ۔ ذرائع کا بتانا ہے کہ آئندہ سیاسی فیصلوں کے معاملے پر جہانگیر ترین گرم سیاسی ماحول میں بھی محتاط پالیسی پر کاربند ہیں۔جہانگیر ترین کو ترین گروپ کے ارکان نے مشورہ دیا ہے کہ کھل کر عمران خان کو ایکسپوز کیا جائے، تاہم ترین تاحال کوئی بھی حتمی پالیسی طے نہ کرسکےہیں۔ذرائع کے مطابق جہانگیر ترین کا کہنا ہے کہ مرکز اور پنجاب میں ارکان اسمبلی نے باہمی مشاورت سے فیصلے کئے، بیماری کے باعث پریشانی اور تکلیف کا سامنا کیا، موجودہ سیاسی حالات کا جائزہ لے رہا ہوں، فعال کردار کے حوالے سے ابھی حتمی فیصلہ نہیں کیا۔جہانگیر ترین نے واضح کیا کہ حمزہ شہباز انکی خیریت دریافت کرنے آئے تھے ، پی ٹی آئی کے بہت سے دوستوں نے فون پر اور کچھ نے گھر آکر خیریت دریافت کی، کسی کو بھی خیریت پوچھنے کیلئے آنے سے نہیں روک سکتا۔