Breaking News

دانت میں باربار کیڑا لگنے سے پریشان ہیں تو بازار سے بس ایک چھوہارا لے آئیں

اسلام آباد(نیوز ڈیسک) دانت میں باربار کیڑا لگنے سے پریشان ہیں تو بازار سے بس ایک چھوہارا لے آئیں اور آسان سے نسخے سے کیڑوں سے ہمیشہ کیلئے نجات پائیں ،،،ایک وقت تھا جب چھوہارے اور پتاشے شادی بیاہ کے موقع پر تقسیم کیے جاتے تھے لیکن وقت کے ساتھ ساتھ نت نئی مٹھائیاں آگئیں اور چھوہارے پیچھے رہ گئے۔

چھوہارا سرخ براؤن رنگ کا ہوتا ہے اس کا مزاج گرم تر ہوتا ہے کھجور کو خشک کر لیا جائے تو یہ چھوہارا بن جاتا ہے۔چھوہارا بھی ایک میوہ ہے جسے ﷲ تعالیٰ نے ہمارے لئے پیدا کیا ہے تا کہ ہم اس کے فوائد سے بھر پور فائدہ اٹھا سکیں ہمارے ہاں بھی کئی قسم کی کھجوریں کاشت کی جاتی ہیں کھجوروں کے زیادہ تر درخت صوبہ سندھ میں ہیں ۔ لیکن کہا جاتا ہے کہ سب سے بہترین چھوہارا بصرہ کا ہوتا ہے- چھوہارے میں وٹامن اے، وٹامن بی، وٹامن سی، وٹامن ای، وٹامن کے، وٹامن ای، فولاد، کیلشیم، پوٹاشیم، کاپر اور فاسفورس ہوتا ہے- چھوہارے کے انمول فوائد: ٭ چھوہارے ہمارے جسم کو توانائی فراہم کرتے ہیں ٭چھوہاروں میں فولاد موجود ہوتا ہے اس لیے یہ ایسے افراد کے لئے مفید ہوتا ہے جنہیں خون کی کمی ہو وہ اسے ضرور استعمال کریں ٭ چھوہاروں میں کیلشیم بھی کافی مقدار میں موجود ہوتا ہے جو ہماری ہڈیوں ،پٹھوں اور دانتوں کے لیے مفید ہے اس کے علاوہ چھوہارے جسمانی درد اور سوجن کو بھی کم کرتے ہیں ٭اگر چھوہارے مسلسل کھاتے رہیں تو جوڑوں کے دردوں اور گٹھیا کے مرض سے محفوظ رہتے ہیں اگر چھوہارے کو دودھ کے ساتھ استعمال کیا جائے تو کمر درد میں افاقہ ہو جاتا ہے اس کے علاوہ فالج میں بھی چھوہارے دودھ کے ساتھ لینے سے فائدہ ہوتا ہے ٭چھوہارے کھانے سے پھیپھڑوں کو بھی طاقت ملتی ہے ٭چھوہاروں کھانا گردوں کے لیے بھی مفید ہوتا ہے ٭گرم مزاج والے افراد چھوہاروں کا استعمال نہ کریں ٭چھوہاروں کا استعمال سردیوں میں ضرور کریں کیونکہ یہ نزلہ و زکام سے محفوظ رکھتے ہیں ٭چھوہارا دیر سے ہضم ہوتا ہے اس لیے ایسے افراد جن کا معدہ کمزور ہو نہ کھائیں ٭چھوہارا کھانے سے جسمانی تھکاوٹ دور ہوتی ہے ۔

About newsbeads

Check Also

پاکستان میں 2 مردانہ عضو والے بچے کی پیدائش

اسلام آباد(نیوز ڈیسک)انٹرنیشنل جرنل آف سرجری کیس رپورٹس میں شائع ہونے والے ایک مقالے کے …

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *