اسلام آباد(نیوز ڈیسک) ایک مرد کا رویہ ہی ہوتا ہے جوایک جیتی جاگتی عورت کو مار دیتا ہے ، اور مرد کا رویہ ہی ہوتا ہے جومرتی ہوئی عورت کے لیے جینے کی وجہ بن جا تا ہےاعتبار روح کی طرح ہوتا ہے ایک دفعہ چلا جاۓ تو واپس نہیں آ تا دنیا کا سب سے بڑارسک شادی ہے ۔
خوش قسمتی سے اچھالائف پارٹنزمل جاۓ تو ٹھیک ور نہ قبر کی دیواروں تک انسان کمپرومائز ہی کرتا رہتا ہے ہمارے ظالم معاشرے نے عورت پرکئی ظلم کئے مگر مرد پہ ایک سب سے بڑاظلم یہ کیا کہ اس کے رونے کا حق چھین لیا ایک میاں بیوی کی آپس میں لڑائی ہوگئی اورلڑائی اس قدر بڑھ گئی کہ کورٹ تک جا پنچی ، وکیل نے دونوں کو کمرے میں بلایا اور پو چھا مسئلہ کیا ہے وہ دونوں ایک دم سے ایک دوسرے پر ٹوٹ پڑے اور تنقید کے پہاڑ ڈھا دیئے ، دونوں اپنے موقف سے پیچھے ہٹنے کو تیار نہ تھے، وکیل نے دونوں کو دل کی بھڑاس نکالنے دی ، اور چپ کر کے بیٹھ گیا ، اورلڑائی ختم ہونے کا انتظار کرنے لگاجب دونوں تھک کر بیٹھ گئے تو وکیل بولا اچھا جی تو تم دونوں نے ایک دوسرے کی خامیاں بیان کی ہیں ، اب ایک دوسرے کی خوبیاں بیان کرو دونوں ہی خاموش ہو کر بیٹھ گئے وکیل سمجھ گیا ان کوایک دوسرے پر اتنا شد ید غصہ ہے کہ ایک دوسرے کی کوئی اچھی بات یاد ہی نہیں ، اس نے ان دونوں کو ایک ایک کاغذ دیا ، اور بولا دونوں ایک دوسرے کی خوبیاں اس پر لکھو۔
کافی دیر تک دونوں خاموش رہے پر خاوند کچھ لکھنے لگا تو اسے دیکھ کر بیوی بھی تیز تیز لکھنے گی ،لگ رہا تھا ابھی بھی دونوں مقابلے میں کاغذ بھرنے بیٹھ گئے ہیں ، جب لکھ لیا تو دونوں نے اپنا کاغذ وکیل کو تھما دیا وکیل نے بیوی والا کاغذ شوہر کو اور شوہر والا کاغذ بیوی کو تھما دیا ، اور دونوں کو کہا پڑھو ! پڑھتے ہی دونوں کی آنکھوں میں آنسو نکل آۓ اور ایک دوسرے کی تعاریف سن کے بہت خوش ہوۓ کمرے کی فضا ایک دم سے تبدیل ہو گئی ، ایسے لگ رہا تھا جیسے وہاں تو کبھی لڑائی ہی نہ ہوئی ہو ، وکیل کا فرض پورا ہو چکا تھا ، وہ لڑتے ہوۓ وہاں آۓ تھے ، اور ہنستے مسکراتے وہاں سے باہر نکلےکائنات کے بڑے بڑے مضامین میں نہ پڑو بلکہ چھوٹی چھوٹی باتوں پر توجہ دو اس کو راضی رکھو جو ہمسفر ہے چا ہے وہ ہم خیال نہ بھی ہو۔ مرد کا جب عورت سے دل بھر جا تا ہے توہ تین کام کر نا شروع کر دیتا ہے ۔ 1۔اس کا لہجہ بدل جا تا ہے ! 2۔ عورت کے کر دار پرانگلی اٹھانے لگ جا تا ہے ! 3۔ وہ مصروف ہونے کے بہانے بنا تا ہے۔